02:58    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

سلیم کوثر کی شاعری

876 1 0 01

میں خیال ھوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ھے

سر آئینہ مرا عکس ھے پس آئینہ کوئی اور ھے

میں کسی کے دست طلب میں ھوں تو کسی کے حرف دعا میں ھوں

میں نصیب ھوں کسی اور کا مجھے مانگتا کوئی اور ھے

کبھی لوٹ آئیں تو پوچھنا نہیں دیکھنا انہیں غور سے

جنہیں راستے میں خبر ھوئی کہ یہ راستہ کوئی اور ھے

تجھے دشمنوں کی خبر نہ تھی مجھے دوستوں کا پتہ نہ تھا

تری داستاں کوئی اور تھی مرا واقعہ کوئی اور ھے

1.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سلیم کوثر کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔