02:52    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

- بچوں کی نظمیں

856 0 0 00

جب پڑھائی کرتے کرتے بور ہو جاتا ہوں میں

جب پڑھائی کرتے کرتے بور ہو جاتا ہوں میں

داب کربلا بغل میں فیلڈ پر آتا ہوں میں

 

پھر نہیں دنیا و مافیہا کا کچھ رہتا خیال

کھیلتا جاتا ہوں میں بس کھیلتا جاتا ہوں میں

 

ڈیڈ پچ ہو اور ”سلو“ بالر تو میرے عیش ہیں

فاسٹ پچ اور تیز بالر ہو تو گھبراتا ہوں میں

 

”اِن کٹر، آؤٹ کٹر سے ہو کر بالکل بے نیاز

بند کر کے آنکھ بس بلا گھما جاتا ہوں میں

 

جب میں چھکا مارتا ہوں اور وہ ہو جاتا ہے کیچ

اپنی سعی نارسا پر جھینپ سا جاتا ہوں میں

 

فارورڈ جاتا ہوں میں گگلی اٹھانے کے لیے

عقب میں اپنے مگر وکٹیں گری جاتی ہوں میں

 

سنچری کرنے کا دل میں لے کر جاتا ہو خیال

لیکن اکثر لے کے انڈر ہی پٹ آتا ہوں میں

 

ہو کے اب محتاط کھیلوں گا میں اگلے میچ میں

ہر دفعہ یہ کہہ کے اپنے دل کو سمجھاتا ہوں میں

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔