03:06    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

کلیم عاجز کا تعارف

( 1920-2015 )

کلیم عاجز 1920 میں تلہاڑا، انڈیا میں پیدا ہوئے۔

کلیم عاجز صاحب کا پورا خاندان 1946/47 کے اندوہ ناک فسادات میں شہید کر دیا گیا. اپنے گاؤں سے کہیں باہر گئے ہوئے تھے .جب لوٹے تو پورا کے پورا گاؤں مقتل بنا ہوا تھایہ تقریباہندوپاک کی تقسیم کا زمانہ تھااس زمانہ میں بہار کے گاؤں کے گاؤں ہندوظالموں اورشرپسندوں نے‌صاف کردیاتھا۔ایسے ہی سینکڑوں گاؤں میں سے ایک کلیم عاجز کا بھی گاؤں تھا جہاں کے مردوں نے تو جام شہادت نوش کیا اورعورتوں نے کنویں میں کود کر جان دے دی۔

یہ تمام واقعات کلیم عاجز صاحب نے اپنی کتاب "وہ جو شاعری کا سبب ہوا " میں تحریر کئے ہیں .

اس کتاب میں انہوں نے یہ واقعات اتنے دل دوز طریقے سے بیان کئے ہیں کہ پڑھ کر بے ساختہ آنسو نکل آتے ہیں۔

ا س جانکاہ حادثے کی وجہ سے کلیم عاجز برسہا برس خاموش رہے. اور پھر جب گویا ہوئے تو میر کی زبان، میر کا لہجہ اور میر کا درد ایک اک الفاظ سے ٹپکنے لگا۔یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری میں جوسوز وگداز اوردھیمی آنچ کااحساس ہے وہ کسی دوسرے شاعر کے یہاں نہیں ہے۔

آپ کی وفات 14 فروری، 2015 کو ہزاری باغ انڈیا میں ہوئی۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔