11:34    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

محمد اقبال کی شاعری

1126 1 0 05

ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن

گفتار میں، کردار میں، ﷲ کی برہان!

 

قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت

یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان

 

ہمسایہء جبریلِ امیں، بندہء خاکی

ہے اس کا نشیمن نہ بخارا نہ بدخشان

 

یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن

قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قرآن!

 

قدرت کے مقاصد کا عیار اس کے ارادے

دنیا میں بھی میزان، قیامت میں بھی میزان

 

جس سے جگرِ لالہ میں ٹھنڈک ہو، وہ شبنم

دریاؤں کے دل جس سے دہل جائیں، وہ طوفان

 

فطرت کا سرودِ ازلی اس کے شب و روز

آہنگ میں یکتا، صفتِ سورہء رحمٰن

 

بنتے ہیں مری کارگہِ فکر میں انجم

لے اپنے مقدّر کے ستارے کو تو پہچان

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔