11:34    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

حفیظ ہوشیار پوری کی شاعری

614 1 0 02

راز سربستہ محبّت کے، زباں تک پہنچے 

بات بڑھ کر یہ خُدا جانے کہاں تک پہنچے 

کیا تصرّف ہے تِرے حُسن کا، اللہ اللہ

جلوے آنکھوں سے، اُترکردِل وجاں تک پہنچے

تیری منزل پہ پہنچنا کوئی آسان نہ تھا 

سرحدِ عقل سے گزُرے تو یہاں تک پنچے 

حیرتِ عشق مِری، حُسن کا آئینہ ہے 

دیکھنے والے کہاں سے ہیں کہاں تک پہنچے 

کُھل گیا آج، نِگاہیں ہیں نِگاہیں اپنی !

جلوے ہی جلوے نظر آئے جہاں تک پہنچے 

2.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔